درخت کسی
بھی جگہ کے ماحول کو بہتر بنانے میں بُہت اہم کردار ادا کرتے ہیں ہرے بھرے سرسبز و
شاداب درخت ماحول کو خُوبصورتی بخش کے دیکھنے والوں کے تسکینِ ذوق کا ساماں بھی
مُہیّا کرتے ہیں۔
اور
درختوں کا سایہ گرم موسم میں ہمیں دُھوپ کی شِدّت سے بھی محفُوظ رکھتا ہے۔ گرمیوں
کی تپتی دوپہر میں کسی گھنے پیڑ کی چھاٶں،
گرمی اور تپش کے مارے ہوٶں کے لئے
جنّت سے کم راحت ِجاں نہیں ہوتی۔ درختوں کے فوائید بے شُمار ہیں یہ نہ صِرف موسم کو
بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں بلکہ زمین کی زرخیزی میں بھی ان کی بدولت اِضافہ
ہوتا ہے۔ یہ زمین کے کٹاٶ کو روکنے
میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں زمین کا کٹاٶ بہت خطرناک ہوتا ہے کیوں کہ یہ زمین کی زرخیزی
ختم کرکے اسے رفتہ رفتہ بنجر بناتا ہے جس کے باعث درختوں اور فصلوں کی کاشت مشکل بلکہ
قریب قریب ناممکن ہوجاتی ہے اور اس کے علاوہ آبی ذخائیرکے ضایع ہونے کا امکان بہت
حد تک بڑھ جاتا ہے۔
جنت
میں اپنے حصے کا پودا لگاؤ
نبی رحمت کے ایک جلیل القدر شاگرد، سیدنا ابوہریرہؓ ایک پودا
لگا رہے تھے آپ کا ادھر سے گزر ہوا.... تو آپ نے
پوچھا:
اے ابوہریرہؓ یہ کیا لگا رہے ہو! فرماتے ہیں میں نے عرض کیا:
حضور! ایک پودا ہے وہ یہاں لگانا چاہتا ہوں۔ آپ نے یہ سنا تو ارشاد فرمایا: کیا
میں تمہیں اس سے بہتر پودا نہ بتاﺅں؟
سبحان اللہ، الحمدللہ، لاالٰہ الا اللہ، اللہ اکبر.... ان میں سے جو بھی پڑھو گے
جنت میں تمہارے لیے اس پودے سے بہتر پودا یا ایک درخت لگا دیا جائے گا۔
(ابن ماجہ، کتاب الادب)
فائدہ: رسول کریم نے دنیا کی جانب سے توجہ ہٹا کر آخرت کی جانب اور
دنیا کے افعال سے آخرت کے اعمال کی جانب ان کا رخ پھیر دیا۔ اور دنیا کی چیزوں سے
محبت کرنے کی بجائے آخرت کی چیزوں سے محبت کا یہ سبق حضرت ابوہریرہ کی وساطت سے پوری
امت کو دیا ہے۔
گلوبل وارمنگ
گلوبل وارمنگ نئی صدی کا اہم مسئلہ ہے جس پر عالمی رائے عامہ
کو بیدار کیا جارہا ہے۔ شجرکاری کے ذریعے نہ بڑھتی ہوئی موسمی شدت کم ہوگی بلکہ اس
سے کرہ ارض سے اٹھنے والی گیسوں کی مقدار میں بھی کمی لائی جاسکے گی
شجرکاری مہم کو کامیاب بنانے کیلئے نچلی سطح پر مہم چلائی
جائے، پٹواریوں‘ نمبرداروں‘ بیلداروں ‘ راجباہوں کے عہدیداروں‘ پیڈا ملازمین‘ سکولوں‘
کالجوں ‘ یونیورسٹیوں اور مدارس کے طلبہ کو
رضاکارانہ طور پر شجرکاری مہم میں شامل کیا جائے۔ علماءکرام کو چاہیے کہ وہ دنیا
میں شجرکاری کی اہمیت و افادیت اور آخرت میں اجر و ثواب کو خطبات کا موضوع بنائیں۔
محکمہ زراعت کے عملہ‘ کاشتکار تنظیموں
کو بھی ساتھ ملایا جائے۔
شجرکاری مہم کے دوران مذہبی‘ سیاسی‘ سماجی اور فلاحی تنظیموں
سے بھی معاونت لی جائے اور ایک ہدف بنا کر شجرکاری کی جائے۔ پنجاب بھر میں
کھیتوں‘کھلیانوں‘ ندی نالوں‘ سیم نالوں‘ راجباہوں‘ نہروں کے کنارے درخت لگائے
جائیں۔ شجرکاری مہم کو کامیاب کرانے کیلئے باقاعدہ ایسے ترغیبی سلوگن دئیے جائیں
جو ہمارے معاشرتی میل جول اور خاندانی نظام سے مطابقت رکھتے ہوں۔ اس کیلئے محکمہ
جنگلات کو چاہیے کہ مال روڈ جیسی بڑی بڑی سڑکوں پر چند بینر لگوانے اور اخبارات
میں اشتہارات چھپوا کر شجرکاری سے مذاق کرنے کی بجائے شہروں‘ قصبوں اور دیہات میں
وسیع پیمانے پر مختلف اقسام کے پودے‘ قلمیں فراہم کرکے درخت لگائیں بخت جگائیں کے
نعرے کو عملی جامہ پہنایا جائے۔
پرندوں کا ٹھکانہ
بڑھتی آلودگی
اور درختوں کی کٹائی نے پرندوں سے ان کا مسکن چھین لیا جس کی وجہ سے روایتی پرندے
یہاں سے منہ موڑ گئے ہیں۔
پرندے جنھیں وہ
اپنے بچپن میں دیکھتے تھےاور شہر گاوں میں
آہستہ آہستہ ختم ہو رہے ہیں،
ان درختوں کی
ٹھنڈک، گھنے سائے اور ان پر لگے پھلوں کی تلاش میں کئی قسم کے پرندے یہاں رونق
لگاتے تھا


No comments:
Post a Comment