villagetv info

villagetv info,The main purpose of this website is to promote beautiful village side life, beautiful, village ,culture and peace loving beautiful, farming, life and food and village gaming and music and beautiful village picture,village news.

https://www.idealvisioneducation.com/

جنت میں اپنے حصے کا پودا لگاؤ نبی رحمت کے ایک جلیل القدر شاگرد، سیدنا ابوہریرہؓ ایک پودا لگا رہے تھے آپ کا ادھر سے گزر ہوا.... تو آپ نے پوچھا: اے ابوہریرہؓ یہ کیا لگا رہے ہو! فرماتے ہیں میں نے عرض کیا: حضور! ایک پودا ہے وہ یہاں لگانا چاہتا ہوں۔ آپ نے یہ سنا تو ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں اس سے بہتر پودا نہ بتاﺅں؟ سبحان اللہ، الحمدللہ، لاالٰہ الا اللہ، اللہ اکبر.... ان میں سے جو بھی پڑھو گے جنت میں تمہارے لیے اس پودے سے بہتر پودا یا ایک درخت لگا دیا جائے گا۔

CLICK HERE بھی جنت میں اپنے حصے کا پودا لگاؤ نبی رحمت کے ایک جلیل القدر شاگرد، سیدنا ابوہریرہؓ ایک پودا لگا رہے تھے آپ کا ادھر سے گزر ہوا.... تو آپ نے پوچھا: اے ابوہریرہؓ یہ کیا لگا رہے ہو! فرماتے ہیں میں نے عرض کیا: حضور! ایک پودا ہے وہ یہاں لگانا چاہتا ہوں۔ آپ نے یہ سنا تو ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں اس سے بہتر پودا نہ بتاﺅں؟ سبحان اللہ، الحمدللہ، لاالٰہ الا اللہ، اللہ اکبر.... ان میں سے جو بھی پڑھو گے جنت میں تمہارے لیے اس پودے سے بہتر پودا یا ایک درخت لگا دیا جائے گا۔ (ابن ماجہ، کتاب الادب) فائدہ: رسول کریم نے دنیا کی جانب سے توجہ ہٹا کر آخرت کی جانب اور دنیا کے افعال سے آخرت کے اعمال کی جانب ان کا رخ پھیر دیا۔ اور دنیا کی چیزوں سے محبت کرنے کی بجائے آخرت کی چیزوں سے محبت کا یہ سبق حضرت ابوہریرہ کی وساطت سے پوری امت کو دیا ہے۔

Translate

Popular Posts

CLICK HEREWelcome to my Website Ideal Vision Education Technical

CLICK HEREکسان کی قدر کیوں نہیں اور وہ فقیر سے بھی بدتر کیوں ہے

Jul 6, 2019

کسان کی قدر کیوں نہیں اور وہ فقیر سے بھی بدتر کیوں ہے




  کسان کی قدر کیوں نہیں   اور وہ فقیر سے بھی بدتر کیوں ہے





اسلام علیکم میرے پیارے بھائیو  اور دوستو  نہ تو میں کالم  نگارہو ں اور نہ ہی میں مفکر  کسان کی قدر کیوں نہیں  مضمون اس لیے لکھ رہا ہوں کہ تاکہ آپ کو بتا سکوں ایک کسان کی زندگی کیسی ہے

کسان صبح سے لے کر شام تک کام کرتا ہے اور وہ بدلے میں ایک روپیہ گھر میں نہیں لے کہ آتا جبکہ مزدور صبح 8بجےسے لے کر چار بجے تک کام کرتا ہے تو ہزار روپے کما لیتا ہے جبکہ کسان انپی زمین پر ہی صبح سے لے کر شام تک کام کرتےہے اور  کائنات کو اپنے ہاتھوں سے بیج بو کر گندم اور چاول اور سبزیاں پیدا کرکےدیتاہے               اور  اُس کے بعد وہ فصل  تیار ہو کر بازاروں میں فروحت کے لیے چلی جاتی ہے اور لوگوں اُس کو خریدہ کر استعمال تو پھر کسان کی قدر کیونکہ نہیں -آپ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال آئے گا کہ کسان کی قدر کیوں نہیں کسان تو بڑا خوش حال ہے وہ تو کسی تکلیف میں نہیں ہے اس کو پیسے مل جاتے ہیں وہ بڑی آسانی سے زندگی گزار سکتا ہے توآج میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کسان کی قدر کیوں نہیں اور کسان کتنا خوشحال اور کتنا خوش نصیب ہے اور آپ لوگ کیوں اس کی قدر نہیں کرتے اس سارے سوال اور جواب کا میں آپ کو تفصیل سے بتاتا ہوں کہ کس طریقے سے کسان کی قدر نہیں ہے۔



نمبر.1 ۔صبح سے لے کر شام تک کسان دن رات محنت کرتا ہے جبکہ وہ اپنے گھر کے لئے  اوراپنے بچوں کے لئے بھی ایک روپیہ رات کو نہیں لے کر سکتا۔




نمبر.2۔اگر فرض کریں اس نے کچھ جانور رکھے بھی ہوئے ہیں تو وہ ہر وقت تو اس کے جانور دودھ نہیں دیتے اور وہ دودھ دیتے بھی ہیں تو وہ سمجھ لیں کہ جو لینے والا ہوتا ہے وہ اس قمیت پر لیتا ہے جیسے پانی  خرید رہا ہو ہے جس کی وجہ سے کسان دووھ اس بھیجنے کربھی ہر روز یہ مہینہ کے بعد رقم اپنے گھر نہیں لےسکتے کیونکہ اُس نے جو فصل کیوں کے اس نے جو فصل لگائی ہوئی ہے اس کو تیار کرنے میں اس کو چھ ماہ گزرے گے اور اگر وہ جانوروں کا دودھ بیچتا بھی ہے تو اس کے پیسے اس فصل کو تیار کرنے میں لگ جاتے ہیں وہ اپنے گھر میں ایک روپے نہیں لے کر آ سکتا۔



نمبر.3۔ اور جب فصل 6 ماہ کے بعد تیار ہوتی ہے تو خدانخواستہ اللہ کی طرف سے اس کے اوپر کوئی مصیبت آ جاتی ہے اوراس کی فصل تباہ ہو جاتی ہے تو اس کی ساری سال کی محنت ضائع ہو جاتی ہے اور وہ پھر  کسا  ن اسی جگہ پر کھڑا ہو جاتا  جس  جگہ پر وہ پہلے تھاہے اور اس کے بدلے میں وہ قرضے کی مدد میں چلا جاتا ہے اور اس کے بعد فصل تباہ ہونے کی کوئی انشورنس نہیں ہے تکہ  کسان کو اس کے بدل میں  پیسے مل جائے ۔

نمبر.5۔ جبکہ کسان مہنگی ترین کھادیں اور مہنگا ترین تیل لے کر وہ فصل تیار کرتا ہے جبکہ اس کو بدلے میں قیمت کم ملتی ہے تو وہ کسان قرضے میں ڈوبتا جاتا ہے اور زندگی  ایک فقیر کی طرح ہو جاتی ہے  جبکہ فقیر کی زندگی کسان سے بہتر ہوتی ہے اور اس   کسان خودکشی کریں کو تیار ہو جاتا ہے  اس لیے میں کہتے ہوں کہ  کسان کی قدر کرو ۔ یاد رکھنا کہ تم لوگ اس وقت کو دیکھو گے جب آپ مہنگے داموں باہر سے گندم اور چاول خریدو گے تو پھر اس وقت آپ کو کسان کی قدر یاد آئے گی اور آپ کہیں گے کہ کسان بہتر ہے اور  آپ پھر کسان کی قدر کر و گے۔تو اُس وقت بہت دیر ہو چکی ہو گی کیونکہ کسان بھی اپنی بہتر زندگی گزرنے کے لیے زراعت کے پیشہ سے دور ہوتا جا رہے ۔


صفحہ نمبر دو پر میں آپ کو بتاؤں گا کہ کسان کیوں مر رہا ہے